علامہ الشیخ خورشید انور جوادی

Allama Khursheed Anwar Jawadi

M. Anwar

آپ پاکستان کے معروف شیعہ عالم دین ہیں۔ آپ ہنگو خیبر پختونخواہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام علی طاہر اعظمی تھا۔ ہنگو کے لوگوں کی خدمات میں آپ کا منفرد مقام ہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقہ میں حاصل کی اور اس کے بعد اعلیٰ دینی تعلیم کے لئے آپ ایران چلے گئے اور وہاں حضرت فاطمہ معصومہ ؑ کے جوار اقدس میں موجود حوزہ قم میں تعلیم حاصل کی۔  آپ نے ایران سے واپس آ کر ہنگو میں جامعہ عسکریہ دینیہ کے مدیر بنے ۔  جو اب جامعہ جوادیہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ آپ عالم ِ دین اور خطیب و استاد ہیں۔

 ہنگو میں مرکزی جامع مسجد فیض آباد میں امام جمعہ و جماعت ہیں۔ آپ ہنگو کی شیعہ کمیونٹی کے سربراہ ہیں۔ آپ ہنگو میں مجلس ِ امن کے رکن ہیں۔ آپ نے متعدد دینی علمی اور خیراتی ادارے قائم کئے ہیں جن میں الزھرا فری ہسپتال واجب الذکر ہے کہ آپ نے ہنگو کے قریب کلی پاس کے علاقے میں بنایا۔  آپ کے دینی و سیاسی مقالہ جات متعدد اخبارات و رسائل میں طبع ہوتے ہیں۔

حسینی دائرۃ المعارف کے تحقیقی دیوان المصنفات الحسینیۃ کی جلد ۲پر تبصرہ کیا جس کا خلاصہ یہ ہے:

’’امام حسین ؑ دین اسلام کی تاریخ کے سب سے بڑے شہدا اور اسلام کے سب سے بڑے محافظوں میں سے ہیں اور ان کا اصلاحی انقلاب ہمیشہ عدل و انسانیت کا پیغام لئے انسانی زندگی کے لئے عمونہ عمل ہے اس لئے کہ آپ نے یزید جیسے ظالم و فاسق حاکم کی بربریت کے خلاف قیام کیا اور دنیا کو یہ بتا دیا کہ اس کی شرمناک حرکات کا اسلام جیسے پاکیز و مقدس دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اسلامی تاریخ کے اس عظیم واقعہ اور اس میں شامل عظیم ترین شخصیات کے امام و رہبر امام حسین ؑ تھے کہ جن کی سیر ت و کردار کے بارے میں دنیا کی سب زبانوں میں تحقیق ہوئی اور علمی شاہکار لکھے گئے۔  انہی میں پشتو بھی ایک ایسی زبان ہے کہ جس کے شعرا و ادبا نے کربلا کے واقعہ پر گہری نظر رکھی ہے اور سینکڑوں شعرا نے بے شمار اشعار کہے، مصنفین نے کتب لکھیں اور محققین نے تحقیقی کام سرانجام دیئے ہیں کہ جو اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ امام حسین ؑ کی پر عظمت ذات کا تعلق کسی ایک زبان یا قوم و فرقہ سے نہیں بلکہ آپ ہر زمانہ اور ہر ثقافت کے لئے یکساں چراغ ِ ہدایت ہیں۔

آیت اللہ الشیخ محمد صاق الکرباسی نے مختلف جہتوں سے امام حسین ؑ کی با کمال ذات کے بارے میں ہونے والے تحقیقی و ادبی کاموں کو جمع کیا ہے اور اس پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ ان میں سے ایک سلسلہ امام حسین ؑ کے بارے میں لکھی جانے والی تصنیفات کا ہے۔

 الشیخ الکرباسی کے لکھے ہوئے انسائیکلو پیڈیا کی اب تک ۶۵۰ سے زیادہ جلدیں  تیار ہو چکی ہیں اور ان کو مولف محترم نے مختلف عناوین کے تحت جمع کیا ہے اور میرے سامنے اس ضخیم موسوعے کے باب مصنفات حسینیہ کی دوسری جلد موجود ہے اور  مجھے یہ دیکھ کر بے حد مسرت ہوئی ہے کہ مصنف نے اس تحقیق میں دنیا کی کسی بھی زبان میں لکھی جانے والی تحریروں کے بارے میں کلام کیا ہے اور اس کے لکھنے والوں کے تعارف سے لے کر اس تصنیف کے موضوع اور اس کی علمی و ادبی پیمانوں پر تشریح و تحلیل کی ہے۔

خدا وند ِ کریم سے دعا ہے کہ وہ مولف ِ موسوعہ آیت اللہ الشیخ صادق الکرباسی کی توفیقات میں اضافہ فرمائے اور اس عظیم کام کی تکمیل میں آپ کا معاون و مددگار ہو۔ آمین‘‘

خورشید انور جوادی

 

  جامعہ علمیہ عسکریہ۔ ہنگو پاکستان

Subscribe to Newsletter